کراچی، جو پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور اقتصادی مرکز ہے، آجکل شدید پانی کی قلت کے خطرے سے دوچار ہے۔ شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی، ناقص منصوبہ بندی، کم بارشیں، اور پرانا پانی کا نظام اس بحران کی بڑی وجوہات ہیں۔
روزانہ کی بنیاد پر کراچی کو تقریباً 1200 ملین گیلن پانی درکار ہوتا ہے، لیکن موجودہ وقت میں صرف 650 ملین گیلن پانی فراہم کیا جا رہا ہے، جس سے تقریباً آدھی آبادی پانی کی بنیادی ضرورت سے محروم ہے۔ کئی علاقوں میں ہفتوں پانی نہیں آتا، جس کے باعث شہری مہنگے داموں ٹینکرز سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔
اس کے علاوہ پانی کے ذرائع آلودہ ہوتے جا رہے ہیں، اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو آئندہ چند سالوں میں کراچی شدید آبی بحران کا شکار ہو جائے گا۔ پانی کی چوری، غیر قانونی کنکشن، اور زیرِ زمین پانی کا حد سے زیادہ استعمال بھی اس بحران کو مزید سنگین بنا رہا ہے۔
حکومت اور عوام کو مل کر اقدامات کرنا ہوں گے، جیسے کہ بارش کے پانی کو محفوظ بنانا، پانی کے ضیاع کو روکنا، اور متبادل ذرائع جیسے سمندری پانی کی صفائی پر توجہ دینا، تاکہ شہر کو آنے والے خطرناک بحران سے بچایا جا سکے۔







