پاکستان کی سعودی عرب کو برآمدات 700 ملین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں، جو دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات کا مظہر ہے۔ یہ پیش رفت نہ صرف پاکستان کی برآمدی صلاحیت میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے بلکہ سعودی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی مقبولیت کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کی سعودی عرب کو برآمدات میں نمایاں اضافہ بنیادی طور پر چاول، گوشت، آم، ٹیکسٹائل مصنوعات، کیمیکل اشیاء، اور ادویات کی وجہ سے ہوا ہے۔ خاص طور پر حلال گوشت اور باسمتی چاول سعودی صارفین میں بہت پسند کیے جا رہے ہیں، جو پاکستان کے زرعی شعبے کی کامیابی کا ثبوت ہے۔
اس تجارتی ترقی کے پیچھے کئی اہم عوامل کارفرما ہیں، جن میں دونوں ممالک کے درمیان بہتر سفارتی تعلقات، تجارتی معاہدوں میں نرمی، اور پاکستانی برآمد کنندگان کو دی جانے والی سرکاری مراعات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، سعودی عرب میں مقیم پاکستانی تارکین وطن بھی ملکی مصنوعات کی مانگ کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اسی طرح برآمدات کو فروغ دینے کے لیے اقدامات جاری رکھے، تو نہ صرف سعودی عرب بلکہ خلیجی ممالک کی دیگر منڈیاں بھی پاکستانی مصنوعات کے لیے کھل سکتی ہیں۔ اس سے پاکستان کا تجارتی خسارہ کم کرنے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرنے، اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
توقع ہے کہ مستقبل قریب میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ (FTA) یا دیگر تجارتی سہولیات بھی طے پائیں گی، جو دوطرفہ تجارت کو مزید وسعت دینے میں معاون ثابت ہوں گی۔ یہ پیش رفت پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے اور برآمدی شعبے کی مضبوطی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔







