ٹرانسپورٹ افسران خود سڑکوں پر، گاڑیوں کے کرایے چیک کیے

حال ہی میں پنجاب حکومت نے عوام کی شکایات کو مدِنظر رکھتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ میں اضافی کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کا مقصد مسافروں کو ناجائز مالی بوجھ سے بچانا اور مقررہ سرکاری کرایوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔ اس ضمن میں ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے افسران، ڈپٹی کمشنرز، اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے اہلکار سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ وہ مختلف بس اسٹاپس، ویگن اسٹینڈز، اور چوک چوراہوں پر گاڑیوں کو روک کر نہ صرف کرایہ نامے چیک کر رہے ہیں بلکہ خود مسافروں سے بات کر کے تصدیق بھی کر رہے ہیں کہ کہیں ان سے اضافی رقم تو نہیں لی گئی۔

جہاں کہیں اضافی کرایہ لینے کی شکایت ثابت ہو رہی ہے، وہاں فوری طور پر سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اب تک کئی گاڑیاں تھانوں میں بند کی جا چکی ہیں، کچھ کے خلاف بھاری جرمانے عائد کیے گئے ہیں، اور بعض ڈرائیوروں یا کنڈیکٹروں کے خلاف مقدمات بھی درج ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ، کئی مقامات پر موقع پر ہی زائد وصول شدہ کرایہ مسافروں کو واپس بھی کروایا گیا ہے۔

حکومت نے یہ بھی ہدایت جاری کی ہے کہ تمام پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں پر کرایہ نامے نمایاں جگہ پر آویزاں کیے جائیں تاکہ مسافروں کو پہلے سے علم ہو کہ ان سے کتنی رقم لی جانی چاہیے۔ عوام کی سہولت کے لیے شکایات درج کرانے کے لیے ہیلپ لائن نمبرز بھی جاری کیے گئے ہیں تاکہ وہ فوری طور پر زیادتی کی اطلاع دے سکیں۔یہ کارروائیاں بالخصوص اُن دنوں میں کی جا رہی ہیں جب عام تعطیلات، تہواروں یا خاص مواقع پر سفر کی طلب میں اضافہ ہوتا ہے اور ٹرانسپورٹرز موقع کا فائدہ اٹھا کر کرائے بڑھا دیتے ہیں۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ مسافروں کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا، اُس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی۔

یہ کریک ڈاؤن نہ صرف موجودہ حالات میں ریلیف فراہم کرے گا بلکہ مستقبل میں بھی ٹرانسپورٹرز کو قانون کی پاسداری کی طرف راغب کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں