پنجاب فوڈ اتھارٹی (PFA) نے عوام کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک قابلِ ستائش اقدام کیا ہے، جس کے تحت مختلف شہروں اور علاقوں میں مفت دودھ ٹیسٹنگ کیمپس قائم کیے جا رہے ہیں۔ ان کیمپس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ عام شہریوں کو یہ سہولت دی جائے کہ وہ اپنے استعمال میں لائے جانے والے دودھ کی کوالٹی خود جانچ سکیں، اور یہ معلوم کر سکیں کہ آیا وہ دودھ خالص ہے یا اس میں کسی قسم کی ملاوٹ موجود ہے۔
یہ کیمپس خاص طور پر اُن شہریوں کے لیے لگائے جا رہے ہیں جو بازار سے کچا دودھ خریدتے ہیں، اور اس کی خالصیت کے بارے میں فکرمند ہوتے ہیں۔ شہریوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ کم از کم 200 ملی لیٹر کچا دودھ اپنے ساتھ لے کر آئیں، جسے وہاں موقع پر ہی موبائل ملک ٹیسٹنگ لیبارٹری کے ذریعے چیک کیا جائے گا۔
ٹیسٹنگ میں دودھ کے اندر موجود پانی، یوریا، ڈٹرجنٹ، سٹارچ، فارملین اور دیگر مضر صحت کیمیکلز کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔ اگر کسی بھی سیمپل میں ملاوٹ پائی جاتی ہے تو اتھارٹی فوری طور پر اُس دودھ فراہم کرنے والے دودھ فروش یا دکاندار کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرتی ہے۔
یہ کیمپس لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، ملتان، گوجرانوالہ اور دیگر بڑے شہروں میں لگائے جا رہے ہیں۔ لاہور میں یہ کیمپس مخصوص مقامات جیسے لبرٹی چوک، دہلی گیٹ، واپڈا ٹاؤن، ٹاؤن شپ وغیرہ میں لگائے گئے ہیں۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد نہ صرف عوام میں شعور اجاگر کرنا ہے بلکہ ملاوٹ کرنے والے عناصر کا قلع قمع کرنا بھی ہے۔ اس اقدام سے شہری خود بھی دودھ کی کوالٹی چیک کر سکتے ہیں اور اگر کوئی گڑبڑ پائیں تو متعلقہ دکاندار یا سپلائر کے خلاف اتھارٹی کو شکایت درج کروا سکتے ہیں۔







