کراچی میں لینڈنگ اسٹیشنز، دو نئے سب میرین کیبلز پاکستان کو ڈیجیٹل دنیا سے جوڑیں گے

پاکستان اپنی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے دو اہم زیرِ سمندر کیبل سسٹمز جلد حاصل کرنے والا ہے، جو ملک کی بین الاقوامی انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو نمایاں طور پر بہتر کریں گے۔ پہلا کیبل سسٹم 2Africa ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے اور طویل ترین سب میرین کیبل نیٹ ورکس میں سے ایک ہے۔ اس کیبل کی لمبائی تقریباً 45,000 کلومیٹر ہے اور یہ دنیا کے 46 مختلف ممالک کو آپس میں مربوط کرتا ہے۔ 2Africa کیبل پاکستان میں 2025 کی چوتھی سہ ماہی تک فعال ہونے کا امکان ہے، جس سے نہ صرف انٹرنیٹ کی گنجائش میں اضافہ ہوگا بلکہ انٹرنیٹ کی رفتار اور استحکام میں بھی بہتری آئے گی۔ یہ کیبل جدید SDM1 ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہے جس کی گنجائش 180 ٹیرا بٹس فی سیکنڈ ہے، اور اس منصوبے میں عالمی بڑی کمپنیاں جیسے میٹا اور ووڈافون بھی شامل ہیں۔

دوسرا اہم منصوبہ افریقہ-1 سب میرین کیبل ہے، جسے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے کراچی کے سی ویو پر اپنے لینڈنگ اسٹیشن سے منسلک کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ منصوبہ تقریباً 59.5 ملین ڈالر کی لاگت سے مکمل کیا جا رہا ہے اور توقع ہے کہ یہ 2026 کی پہلی سہ ماہی میں فعال ہو جائے گا۔ افریقہ-1 کیبل یورپ، متحدہ عرب امارات اور افریقہ کے درمیان کنیکٹیویٹی کو بہتر بنائے گا، جس سے پاکستان کی ڈیجیٹل رابطہ کاری کو مضبوطی ملے گی۔

ان دونوں کیبل سسٹمز کی تکمیل سے پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو نہ صرف تقویت ملے گی بلکہ آن لائن کاروباری سرگرمیاں، تعلیمی ادارے، اور صارفین بھی تیز، مستحکم اور قابلِ اعتماد انٹرنیٹ خدمات سے مستفید ہوں گے۔ یہ زیرِ سمندر کیبل سسٹمز پاکستان کو عالمی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا ایک اہم حصہ بنانے میں مدد دیں گے اور ملک کی ٹیکنالوجی اور مواصلاتی شعبے میں ترقی کے نئے دروازے کھولیں گے۔ اس طرح، پاکستان نہ صرف انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری دیکھے گا بلکہ عالمی معیار کی ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے والے ممالک کی صف میں بھی شامل ہوگا۔ حکومت نے ان منصوبوں کو ملکی ڈیجیٹل انقلاب کا ایک اہم حصہ قرار دیا ہے اور ان کی کامیاب تکمیل کے لیے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں