پاکستان نے ای سپورٹس اور گیمنگ کے شعبے میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے اپنی پہلی قومی ای سپورٹس پالیسی اور نیشنل گیمنگ فیڈریشن کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اعلان وزیراعظم کے یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خاننے اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران کیا۔ ان کے مطابق پاکستان میں تقریباً 6 کروڑ سے زائد نوجوانای سپورٹس، آن لائن گیمنگ اور گیم ڈویلپمنٹ سے براہِ راست یا بالواسطہ طور پر وابستہ ہیں، اس لیے حکومت نے اس شعبے کو باضابطہ طور پر ایک اقتصادی صنعت کے طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت حکومت کا مقصد نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتیں، گیم ٹیکنالوجی، تربیت، اور عالمی ای سپورٹس مارکیٹ تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ اس کے ساتھ نیشنل گیمنگ فیڈریشن ایک منظم ادارے کے طور پر کام کرے گی جو گیم ڈویلپمنٹ، ٹورنامنٹس، فنڈنگ، پالیسی سازی، اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے گی۔ اس اقدام کو پاکستان کے ڈیجیٹل ویژن 2030کا حصہ قرار دیا گیا ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کو عالمی سطح پر مقابلے کے قابل بنانا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ اقدام پاکستان میں ای سپورٹس انڈسٹری کے فروغ کے لیے سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے، تاہم اس پالیسی کے مؤثر نفاذ کے لیے فنڈنگ، ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر، اور انڈسٹری ریگولیشن کے حوالے سے مزید اقدامات کی ضرورت ہوگی تاکہ پاکستان عالمی ای سپورٹس میدان میں مضبوط مقام حاصل کر سکے۔







