ایک تازہ بین الاقوامی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جنریشن زی (Gen Z) کے تقریباً 70 فیصد نوجوان مالی دباؤ اور معاشی غیر یقینی صورتحال کے باعث نیند کے شدید مسائل کا شکار ہیں۔ تحقیق کے مطابق نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، تعلیمی قرضوں کا بوجھ، روزگار کے مواقع کی کمی اور مستقبل کے خوف نے ان کی ذہنی صحت کو متاثر کیا ہے، جس کا براہِ راست اثر ان کی نیند کے معمولات پر پڑ رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان اکثر اپنے اخراجات، بلوں، قرضوں اور کیریئر سے متعلق خدشات کے بارے میں زیادہ سوچتے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں بے خوابی (Insomnia)اور ذہنی تھکن کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سوشل میڈیا کا ضرورت سے زیادہ استعمال بھی ایک بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے، کیونکہ مالی تقابل اور دوسروں کی کامیاب زندگی دیکھ کر نوجوانوں میں احساسِ محرومی بڑھتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیند کی کمی سے نہ صرف ان کی ذہنی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے بلکہ روزمرہ کی زندگی میں غصہ، عدم توجہ، اور تھکن بھی بڑھ رہی ہے۔ یہ صورتحال طویل مدت میں ذہنی امراض، جیسے کہ ڈپریشن اور انزائٹی، کا سبب بن سکتی ہے۔
ماہرین نے نوجوانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مالی منصوبہ بندی اور وقت کے بہتر انتظام پر توجہ دیں۔ بجٹ بنانے، سوشل میڈیا کے محدود استعمال، اور سونے سے قبل آرام دہ سرگرمیوں جیسے مطالعہ یا ہلکی ورزش سے نیند کے معیار کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، حکومتوں اور تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کے لیے مالی رہنمائی اور ذہنی سکون کے پروگرامزمتعارف کرائیں تاکہ وہ زندگی کے دباؤ سے بہتر طور پر نمٹ سکیں۔







