عالمی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل (Google) نے پاکستان کے صوبہ پنجاب میں اپنی پہلی کروم بُک (Chromebook) بنانے والی فیکٹری کے قیام کا فیصلہ کر کے ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل تعلیم کے فروغ کی سمت ایک بڑی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔ گوگل فار ایجوکیشن (Google for Education) اور مقامی پارٹنر ٹیک ویلی (Tech Valley) کے اس منصوبے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کی، جس میں فیکٹری کے قیام کی باضابطہ منظوری دی گئی۔
اس فیکٹری میں تیار کی جانے والی کروم بُکس خاص طور پر طلبہ، اساتذہ، اور تعلیمی اداروں کی ضروریات کو مدِنظر رکھ کر بنائی جائیں گی۔ ان ڈیوائسز میں مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی فیچرز جیسے AI Toolkit، Gemini، Read Along، Canva اور دیگر جدید ایپلیکیشنز شامل ہوں گی، جن کے ذریعے تعلیمی معیار کو بہتر اور سیکھنے کے عمل کو آسان بنایا جائے گا۔
یہ فیکٹری نہ صرف پاکستان میں ٹیکنالوجی مینوفیکچرنگ کو فروغ دے گی بلکہ مقامی نوجوانوں کے لیے روزگار اور ہنر مندی کے نئے مواقع بھی پیدا کرے گی۔ ماہرین کے مطابق گوگل کا یہ اقدام پاکستان کے تعلیمی نظام میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی بنیاد رکھے گا اور صوبہ پنجاب کو ٹیکنالوجی اور اختراع (Innovation)** کا مرکز بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
مزید برآں، اس فیکٹری کے قیام سے پاکستان عالمی سطح پر تعلیمی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر ابھر سکتا ہے، جبکہ مقامی طور پر تیار ہونے والی کروم بُکس مستقبل میں برآمدات کے لیے بھی استعمال کی جا سکیں گی، جس سے ملکی معیشت کو سہارا ملے گا۔ یہ منصوبہ پاکستان میں تعلیم، روزگار، اور ٹیکنالوجی کے درمیان ایک مضبوط ربط پیدا کرے گا۔







