اس پابندی کا آغاز جولائی 2020 میں ہوا، جب کراچی میں PIA کے طیارہ حادثے کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ تقریباً 1/3 پاکستانی پائلٹس نے جعلی لائسنس کے ساتھ فلائٹس میں حصہ لیا تھا۔ اس پر یورپی یونین اور برطانیہ نے فورا پابندیاں عائد کیں. پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) نے اس کے بعد بین الاقوامی معیارات کے مطابق سیکیورٹی اور لائسنسنگ سسٹمز میں اصلاحات کیں، جس کے نتیجے میں یورپ اور بالآخر برطانیہ نے حفاظتی فیز مکمل قرار دیا ۔ یوکے کی Air Safety Committee نے 16 جولائی 2025 کو باضابطہ اعلان کیا کہ پاکستان 🇵🇰 کو “Air Safety List” سے نکال دیا گیا — اس کا مطلب ہے کہ اب پاکستانی ایئرلائنز UK میں پروازیں بحال کرنے کے لیے UK Civil Aviation Authority سے اجازت مانگ سکتی ہیں.اس سے پہلے EU Aviation Safety Agency (EASA) نے نومبر 2024 میں پاکستانی پروازوں پر عائد پابندی ختم کر دی تھی، اور PIA نے پیرس کی جانب پروازیں بحال کر دی تھیں
پی آئی اے (PIA) فی الحال اسلام آباد–مانچسٹر کی تین ہفتہ وار پروازوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ لندن، مانچسٹر، برمنگھم کے لئے ہیتھرو کے قیمتی لینڈنگ سلاٹس دوبارہ فعال ہونے کی امید ہے .اس اقدام سےPIA کےنقصان میں اندازاً سالانہ 144 ملین ڈالر کی کمی آئے گی اوراس اقدام سے PIA کی قدر میں اضافہ ہوگا.