لاہور میں شیر کا حملہ – غیر ملکی پالتو جانوروں کے خطرات

لاہور کے ایک نجی فارم یا ویٹرنری کلینک میں ایک غیر ملکی شیر نے اچانک حملہ کر کے دو افراد کو زخمی کر دیا۔ حملے کے بعد حکام نے شیر کو قابو میں لے کر محفوظ جگہ منتقل کر دیا .واقعہ شہری علاقوں میں غیر قانونی پالتو جنگلی جانوروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی نشاندہی کرتا ہے۔غیر ملکی جنگلی جانور، خاص طور پر شیر، چیتے، اور بھالو، پاکستان میں اکثر ذاتی تفریح یا کاروباری مقصد کے لیے رکھے جاتے ہیں، جو عوام اور جانوروں دونوں کے لیے خطرناک ہیں۔ان جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے مناسب حفاظتی انتظامات کا فقدان اکثر واقعات کا سبب بنتا ہے۔شہری علاقوں میں ایسی مخلوقات کی موجودگی سے پالتو جانوروں اور انسانوں کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
پنجاب حکومت نے غیر قانونی جنگلی جانوروں کے پالتو رکھنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور کئی بار چھاپے بھی مارے گئے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ قانون سازی کو سخت کرنا اور عوام میں شعور بیدار کرنا ضروری ہے تاکہ ایسے جانوروں کی فروخت اور خریداری روکی جا سکے۔شہریوں کو بھی چاہیے کہ وہ ایسے جانوروں کے بارے میں اطلاع دیں اور جانوروں کے حقوق اور حفاظت کو یقینی بنائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں