پاکستان میں ڈیجیٹل تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے حالیہ برسوں میں متعدد اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ یہ اقدامات قومی سطح پر سائبر سیکیورٹی کے ڈھانچے کو مستحکم کرنے اور شہریوں، اداروں اور حکومت کو سائبر خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے ہیں۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے 2023 سے 2028 تک کے لیے سائبر سیکیورٹی حکمت عملی جاری کی ہے۔ اس حکمت عملی میں چھ اہم ستون شامل ہیں: قانونی ڈھانچہ، سائبر لچک، فعال نگرانی اور واقعہ ردعمل، صلاحیت سازی، تعاون اور عوامی آگاہی۔ یہ حکمت عملی قومی سائبر سیکیورٹی پالیسی 2021 کے تحت تیار کی گئی ہے اور ملک کی ٹیلی کام سیکٹر کی ڈیجیٹل سیکیورٹی کو مستحکم کرنے کے لیے ہے۔
پاکستان حکومت نے نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (National CERT) کو 2025 تک نیشنل سائبر سیکیورٹی اتھارٹی میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ نئی اتھارٹی اداروں کو سیکیورٹی سرٹیفائیڈ انفراسٹرکچر فراہم کرنے کی ذمہ دار ہوگی تاکہ ڈیٹا کی خلاف ورزیوں اور سائبر حملوں کو روکا جا سکے۔ اس کے علاوہ، ایک لیب بھی قائم کی جائے گی جو اداروں کے ہارڈویئر اور سافٹ ویئر کی سیکیورٹی کو جانچ کر سرٹیفائی کرے گی۔
پاکستان حکومت 2025 کے اوائل میں اپنی پہلی AI پالیسی متعارف کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ پالیسی سائبر سیکیورٹی میں جدید ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لاتے ہوئے سائبر خطرات کا فوری پتہ لگانے اور ان پر ردعمل دینے کے لیے ہے۔ اس پالیسی کا مقصد ڈیٹا کی خلاف ورزیوں کو روکنا اور محفوظ ڈیجیٹل معیشت کی بنیاد رکھنا ہے۔
نیشنل CERT نے 2025 میں “Fundamentals of Cyber Security and the Role of AI” کے عنوان سے ایک تربیتی سیشن منعقد کیا، جس میں حکومت کے مختلف محکموں کے افسران کو سائبر سیکیورٹی اور AI کے کردار سے آگاہ کیا گیا۔ اس تربیت کا مقصد سرکاری ملازمین کو جدید سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار کرنا تھا۔ پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے اٹھائے گئے یہ اقدامات ملک کی ڈیجیٹل فضا کو محفوظ بنانے اور شہریوں، اداروں اور حکومت کو سائبر خطرات سے بچانے کے لیے ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف قومی سطح پر سیکیورٹی کو مستحکم کرنے کے لیے ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کی سائبر سیکیورٹی کی پوزیشن کو بہتر بنانے کے لیے ہیں۔
ملکی سائبرسیکیورٹی مہم – ڈیجیٹل تحفظ میں اضافہ
