علی بابا نے پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے آن لائن لاجسٹکس سروسز متعارف کرائی ہیں، جو عالمی تجارت کے عمل کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کریں گی۔ یہ سروسز پیکیجنگ، گودام، ترسیل، اور کسٹمز مشاورت سمیت مکمل لاجسٹکس حل پیش کرتی ہیں، جس سے کاروباروں کو لاگت اور وقت کی بچت ہوگی۔ علی بابا نے عالمی ایکسپریس ڈلیوری کمپنیوں جیسے CPEX کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ پاکستانی مصنوعات کو 200 سے زائد ممالک تک پہنچایا جا سکے۔علی بابا کے صدر جیمز ڈونگ نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں بتایا کہ علی بابا کی ویب سائٹ پر 300,000 سے زائد پاکستانی مصنوعات فروخت ہو رہی ہیں، جن میں ٹیکسٹائل مصنوعات سب سے زیادہ مقبول ہیں۔ انہوں نے پاکستانی تاجروں کو تکنیکی تربیت فراہم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ وہ عالمی پلیٹ فارمز پر اپنی موجودگی کو مزید مستحکم کر سکیں۔
پاکستان نے علی بابا کے ساتھ ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد پاکستانی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (SMEs) کو ای‑کامرس کے ذریعے عالمی منڈیوں تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ اس معاہدے کے تحت علی بابا اور پاکستان کی ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (TDAP) مل کر کام کریں گے تاکہ برآمدات کو فروغ دیا جا سکے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ای‑کامرس کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای‑کامرس حکومت کی برآمدات پر مبنی معیشت کے وژن کا اہم جزو ہے اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو عالمی منڈیوں تک رسائی فراہم کرنے کے لیے نجی شعبے کے ساتھ فعال طور پر کام کرنا ضروری ہے۔
Ali BABA کا ای‑کامرس پر زور
