پاکستان نے ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے کراچی سے لاہور تک بُلٹ ٹرین منصوبے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے ذریعے موجودہ سفر کا وقت تقریباً ۲۰ گھنٹوں سے کم کر کے صرف ۵ گھنٹے تک لایا جائے گا۔ یہ منصوبہ تقریباً ۱,۲۱۵ کلومیٹر طویل ریل لائن پر مبنی ہوگا اور اس کا حصہ ML‑1 (مین لائن ۱) کی اپ گریڈیشن ہے، جس میں ڈبل ٹریک، نئے پل، جدید سگنلنگ سسٹم اور ہائی اسپیڈ ٹرین کے لیے بنیادی ڈھانچہ شامل ہے۔ بُلٹ ٹرین کی زیادہ سے زیادہ رفتار تقریباً ۲۵۰ کلومیٹر فی گھنٹہ رکھی گئی ہے، اور منصوبے کے اسٹاپ پوائنٹس میں Multan، Sahiwal اور Hyderabad شامل ہیں۔
تعمیر کا آغاز 2026 میں متوقع ہے، ٹیسٹنگ 2029 میں، اور مکمل آغاز کا ہدف 2030 رکھا گیا ہے۔ منصوبے کا مقصد نہ صرف مسافروں کے لیے وقت کی بچت اور سہولت فراہم کرنا ہے بلکہ ریل کے ذریعے مال و اشیائے نقل و حمل کی حصہ داری میں بھی اضافہ کرنا ہے، جو اس وقت تقریباً ۴٪ ہے۔ مسافروں کے لیے ٹکٹ کی قیمتیں معیشتی انداز میں رکھی جائیں گی، مثال کے طور پر معیشتی کلاس تقریباً PKR 5,000 سے شروع ہو سکتی ہے، جو ہوائی سفر کے مقابلے میں کم ہے۔
ماہرین کے مطابق اس منصوبے کے عملی نفاذ میں چیلنجز موجود ہیں، جیسے فنڈنگ، ٹیکنالوجی، موجودہ ریل لائنوں کی حالت اور تعمیراتی تاخیر، لیکن اگر یہ منصوبہ بروقت مکمل ہو گیا تو یہ پاکستان میں ہائی اسپیڈ ریل نیٹ ورک کا پہلا قدم ہوگا اور مسافروں اور تجارتی شعبے کے لیے ایک انقلابی تبدیلی ثابت ہوگا۔







