پاکستان کی قومی چیمپئن بشریٰ اختر نے سری لنکا میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی KFL (Kumite Fight League) ٹورنامنٹ میں زبردست کامیابی حاصل کرتے ہوئے قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ اس مقابلے میں بشریٰ نے سری لنکا کی فائٹر نیمیشا کمارا کو سخت اور سنسنی خیز فائٹ کے بعد یونانی فیصلے (unanimous decision) کے ذریعے شکست دی، جو ان کی تکنیکی مہارت، جسمانی فٹنس اور ذہنی مضبوطی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یہ فتح صرف ایک میچ کی جیت نہیں، بلکہ عالمی سطح پر پاکستانی خواتین کی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار ہے۔
بشریٰ اختر نہ صرف پاکستان کے لیے ایک قابلِ فخر کھلاڑی ہیں بلکہ وہ اُن ہزاروں پاکستانی لڑکیوں کے لیے ایک مثالی رول ماڈل بھی بن چکی ہیں جو کھیلوں کے میدان میں اپنے خوابوں کی تعبیر چاہتی ہیں۔ ان کی یہ جیت اس حقیقت کی عکاسی کرتی ہے کہ اگر خواتین کو مواقع، رہنمائی اور تربیت دی جائے تو وہ نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کا پرچم بلند کر سکتی ہیں۔
اس کامیابی کا سب سے بڑا پہلو یہ ہے کہ اسپورٹس کے وہ شعبے جو روایتی طور پر مردوں سے منسوب سمجھے جاتے ہیں، اب وہاں بھی پاکستانی خواتین اپنی موجودگی ثابت کر رہی ہیں۔ مارشل آرٹس جیسا سخت اور مقابلہ طلب کھیل، جس میں جسمانی طاقت کے ساتھ ساتھ حکمتِ عملی بھی درکار ہوتی ہے، اُس میں بشریٰ اختر کا بین الاقوامی سطح پر جیتنا ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت، کھیلوں کی فیڈریشنز، اور نجی ادارے بشریٰ جیسے باصلاحیت کھلاڑیوں کو مکمل سپورٹ فراہم کریں تاکہ وہ مزید کامیابیاں سمیٹ سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ میڈیا اور عوام کو بھی چاہیے کہ وہ ایسی فتوحات کو اجاگر کریں اور نوجوان نسل کو مثبت سمت میں رہنمائی فراہم کریں۔ بشریٰ اختر کی کامیابی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ خواتین اگر کچھ کرنے کی ٹھان لیں، تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں روک نہیں سکتی۔







