ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس (DGIP) نے پاکستانی پاسپورٹ کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں پر باضابطہ وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاسپورٹ کے ڈیزائن یا کور میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی گئی۔ حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر ایسی تصاویر اور پوسٹس وائرل ہو رہی تھیں جن میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ پاکستان کا نیا پاسپورٹ سبز کے بجائے کسی دوسرے رنگ میں پیش کیا جا رہا ہے یا اس کے کور پر نئی ترتیب دی گئی ہے۔ DGIP نے ان تمام دعوؤں کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔
ادارے کے مطابق، حکومت نے پاسپورٹ میں چند تکنیکی اور سیکیورٹی فیچرز میں بہتری ضرور کی ہے تاکہ بین الاقوامی سفری معیار کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ کو مزید محفوظ بنایا جا سکے۔ مثال کے طور پر، نئے نظام کے تحت شہریوں کو والد کے ساتھ والدہ کا نام شامل کرنے کی سہولت دی جا رہی ہے تاکہ بیرونِ ملک پاکستانی خواتین اور خاندانوں کو شناختی عمل میں آسانی ہو۔ اسی طرح، پاسپورٹ کے ویزا صفحات پر پاکستان کی ثقافتی و تاریخی عمارات کی تصاویر شامل کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاکہ یہ دستاویز پاکستان کی پہچان کو بہتر انداز میں پیش کرے۔
DGIP نے اس بات پر زور دیا کہ اگر مستقبل میں پاسپورٹ کے ڈیزائن یا کور میں کوئی بڑی تبدیلی کی جائے گی تو اس کا سرکاری اعلان وزارتِ داخلہ یا DGIP کے پلیٹ فارم سے کیا جائے گا۔ ادارے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں یا غیر مصدقہ تصاویر پر یقین نہ کریں، کیونکہ ان کا مقصد صرف الجھن پیدا کرنا ہے۔ DGIP کے مطابق موجودہ پاسپورٹس اپنی مقررہ مدت تک قانونی طور پر قابلِ استعمال رہیں گے، اور پاسپورٹ کے کسی بھی “ری ڈیزائن” کی خبریں محض قیاس آرائیاں ہیں۔
یہ وضاحت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عوام میں اس حوالے سے بے یقینی پائی جا رہی تھی کہ آیا حکومت پاکستان پاسپورٹ کے مکمل ڈیزائن کو تبدیل کرنے جا رہی ہے۔ DGIP کی جانب سے جاری اس وضاحت نے ان افواہوں کا خاتمہ کر دیا ہے اور شہریوں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ کا روایتی سبز رنگ اور موجودہ ڈیزائن برقرار رہے گا۔







