کیا ای‑چلان روبوٹس قانون کی پاسداری میں شہریوں کی حوصلہ افزائی کریں گے؟

کراچی ٹریفک پولیس نے شہر میں ای‑چلان نظام کو مزید مؤثر بنانے اور ٹریفک قوانین کے نفاذ کو خودکار بنانے کے لیے روبٹس متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ خودکار یونٹس ابتدائی طور پر شہر کے مصروف علاقوں جیسے Saddar اور Tariq Road پر تعینات کیے جائیں گے اور گاڑیوں کی نگرانی کرتے ہوئے قوانین کی خلاف ورزی پر فوری ای‑چلان جاری کریں گے۔ DIG ٹریفک پیر محمد شاہ کے مطابق یہ روبوٹس تقریباً 20 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کریں گے اور “No Parking”، “No Two-Lane” اور دیگر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو اسکین کر کے شناخت کریں گے۔

اس اقدام کا مقصد نہ صرف ٹریفک قوانین کے نفاذ کو زیادہ مؤثر اور شفاف بنانا ہے بلکہ بدعنوانی کو بھی کم کرنا اور افسران کو بڑے ٹریفک مینجمنٹ کے کاموں پر توجہ دینے کے قابل بنانا ہے۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق کراچی میں ای‑چلان سسٹم کے ذریعے گزشتہ دو ہفتوں میں تقریباً 50,000 شہریوں کو چالان جاری کیے جا چکے ہیں اور روبوٹس اس کوریج کو بڑھانے میں مدد دیں گے۔

اگرچہ یہ ٹیکنالوجی ٹریفک کے نظم و ضبط اور روڈ سیفٹی کے لیے ایک مثبت اقدام ہے، لیکن ماہرین اور عوام نے کچھ خدشات بھی ظاہر کیے ہیں۔ ان میں کراچی کی خراب سڑکیں، گڑھے، پیچیدہ راستے اور روبوٹس کی ٹیکنیکل فالٹس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ غلط شناخت یا چالان کے امکانات بھی شہریوں کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ اس لیے حکام نے کہا ہے کہ پائلٹ ٹیسٹنگ، شفاف اپیل میکانزم، اور عوامی آگاہی لازمی ہوگی تاکہ شہری غلط چالان یا ٹیکنیکل خامیوں کی صورت میں بروقت حل حاصل کر سکیں۔

یہ قدم کراچی میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے، شہریوں میں قانون کی پاسداری کو فروغ دینے، اور روڈ سیفٹی کو بڑھانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اگر روبوٹس کی کارکردگی متوقع معیار کے مطابق رہی تو یہ مستقبل میں پورے شہر میں ای‑چلان نظام کو مکمل خودکار بنانے کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں