پنجاب حکومت نے لاہور میں فضائی آلودگی کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کے لیے پہلی بار “اینٹی سموگ گن” آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ جدید تکنیکی اقدام لاہور کے علاقے کاہنہ میں کیا گیا، جہاں خصوصی گاڑیوں پر نصب اینٹی سموگ گنز کے ذریعے پانی کی باریک دھند فضا میں چھوڑی گئی، جس کا مقصد ہوا میں معلق مضر صحت ذرات کو زمین پر بٹھانا تھا۔ حکام کے مطابق اس آپریشن کے فوراً بعد علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 667 سے کم ہو کر 170 تک آ گیا، یعنی تقریباً 70 فیصد بہتری ریکارڈ کی گئی۔
اینٹی سموگ گنز کی مدد سے ہوا میں پھیلنے والے ذرات جیسے PM2.5 اور PM10 کو مؤثر طریقے سے کم کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس اقدام کو ماحولیاتی تحفظ کی جانب ایک تاریخی قدم قرار دیا ہے۔ یہ گنز نہ صرف متحرک یونٹس کے طور پر کام کریں گی بلکہ انہیں مصنوعی ذہانت، ڈرونز، سیٹلائٹ ڈیٹا اور ایئر کوالٹی مانیٹرنگ سسٹم سے منسلک بھی کیا جا رہا ہے تاکہ آلودگی کے ہاٹ اسپاٹس کی فوری نشاندہی ممکن ہو۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام وقتی ریلیف تو فراہم کر سکتا ہے، مگر فضائی آلودگی کی اصل وجوہات جیسے گاڑیوں کا دھواں، صنعتی آلودگی، اینٹوں کے بھٹے اور فصلوں کی باقیات جلانے جیسے مسائل پر قابو پائے بغیر دیرپا بہتری ممکن نہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ حکومت ان بنیادی عوامل پر بھی سختی سے قابو پائے اور عوام کو بھی ماحولیاتی تحفظ کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔







