ٹرمپ ٹریڈ ٹیرِف .عالمی منڈی پر اثر

صدر ٹرمپ نے اگست 2025 سے 10% عمومی ٹیرف اور چین جیسےممالک پر 55% تک اضافی ٹیرفز کا اعلان کیا، جبکہ یورپ پر 30%، جاپان/جنوبی کوریا پر 25% کی شرح برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا .ان ممالک کے ساتھ معاہدہ طے نہ ہوپانے کی صورت میں یہ ٹیرفز نافذ کیے جائیں گے۔نومبر 2024 کے بعد سے عالمی مارکیٹس غیر یقینی صورتحال کے باعث مستحکم نہیں۔Deutsche Bank کہتا ہے کہ مارکیٹ نے فائض، سود، اور ٹیرف انفلشن کے خطرات کو سنجیدگی سے نہیں لیا ۔UBS نے سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے، ہیجنگ (گولڈ اور بانڈز) اور طویل مدتی سیکٹرز (AI، ہیلتھ کیئر، انرجی) میں سرمایہ کاری کی ہدایت دی ہے ۔ٹیرف سے مہنگائی میں تیزی کا خدشہ، جس سے فیڈ کی شرحوں میں کٹاؤ محدود ہو سکتی ہیں ۔امریکی ڈالر میں وقتی مضبوطی، جبکہ دیگر کرنسیاں مستحکم یا گراوٹ کا شکار ہوں گی.اس پرEU اور دیگر ممالک نے فوری مذاکرات شروع کیے، اور بعض نے retaliatory ٹیرفز کا اعلان کیا ۔2025 کے شروع میں “Liberation Day” ٹیرفز کے بعد S&P 500 تقریباً 12% گر گیا، جبکہ Nasdaq اور Dow میں شدید ہلچل رہی.عالمی اسٹاک مارکیٹس، کرنسیز اور تیل کی قیمتوں میں زبردست اضطراب دیکھا گیا، اور Gold کو سیف ہیون کے طور پر استعمال کیا گیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں